وقت ایسا ہے محبت کا ملا کیا کہنے
اپنے مالوب کا دیدار ہوا کیا کہنے
تیرے آنے سے ہوئی روشنی گھر میں میرے
آئی ہے چاروں ہی اطراف ندا کیا کہنے
خوبصورت ہے حسیں پیار محبت میری
مل رہی ہے یہ نزاکت میں ادا کیا کہنے
بے وفائی نہ کرے اب کبھی ساجن میرا
کر رہے ہیں سبھی محبت میں دعا کیا کہنے
خوبصورت ہے یہ انداز بیاں لفظوں کا
آج اپنی ہی غزل کوئی سنا کیا کہنے
پاس اپنے میں رکھوں گا یہ نشانی تیری
خوبصورت ہی ترا پھول لگا کیا کہنے
دشمنی ختم ہوئی پیار چلے گا اپنا
میرا دشمن ہے ابھی دوست بنا کیا کہنے
مل رہا ہے جو حجابوں میں نہیں کوئی اور
میرا سجنا ہے حسیں دل یہ ربا کیا کہنے
کہہ دیا آج محبت ہے نہیں چھوڑوں گا
ہونے والا نہیں شہزاد جدا کیا کہنے