وقت کا دل بھی ٹھہر جاتا ہے

Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hill

جب تو مانند سحر جاتا ہے
وقت کا دل بھی ٹھہر جاتا ہے

تیرے پرتو کو چومنے کے لئے
چاند ندیا میں اتر جاتا ہے

زندگانی کا کھیل کیا کہئے
پھول کھلتا ہے بکھر جاتا ہے

آ غم زیست تجھے دیکھ ہی لیں
کہاں تک تیرا اثر جاتا ہے

تیرے چہرے کی تاب نہ لا کر
آئینہ خود سے مکر جاتا ہے

نہ ہو جب خیال میں ہم آہنگی
دوست بھی دل سی اتر جاتا ہے

عقل رہتی ہے گریزاں جن سے
عشق وہ کام بھی کر جاتا ہے

Rate it:
Views: 1373
17 Dec, 2010