وہ اٹھا کر آنکھ میں نہ رکھتے تو برتری ہم کسے کہتے
ہر لفظ تیری ثناء نہ کرتا تو شاعری ہم کسے کہتے
وہ گرجاگر کے بُت بنے تو بھی حسرتیں ہاتھ رہیں
اگر تاؤ میں کوئی تمنا نہیں تو بندگی ہم کسے کہتے
اس سفر میں اثر کیسا کہ کوئی درد بھی نہ چبھا کرے
ہر سانس کو کوئی یاد نہ رُلاتی تو دل لگی ہم کسے کہتے
جو قفس کفر نکلا نورُ افشاں نے دھکیلا نہیں
نفس کی کوئی نظر نہ اٹھتی تو کمزوری ہم کسے کہتے
یہ موسم یہ بادل یہ گھنیری گھٹائیں سب صحیح
مگر ہوا کا تصور نہ ہوتا تو دربدری ہم کسے کہتے
رغبت و الجھن میں بھی پیش بینی تو ہے لیکن
درد بہتاب کا عالم نہ ہوتا تو زندگی ہم کسے کہتے
ہر لفظ تیری ثناء نہ کرتا تو شاعری ہم کسے کہتے
وہ گرجاگر کے بُت بنے تو بھی حسرتیں ہاتھ رہیں
اگر تاؤ میں کوئی تمنا نہیں تو بندگی ہم کسے کہتے
اس سفر میں اثر کیسا کہ کوئی درد بھی نہ چبھا کرے
ہر سانس کو کوئی یاد نہ رُلاتی تو دل لگی ہم کسے کہتے
جو قفس کفر نکلا نورُ افشاں نے دھکیلا نہیں
نفس کی کوئی نظر نہ اٹھتی تو کمزوری ہم کسے کہتے
یہ موسم یہ بادل یہ گھنیری گھٹائیں سب صحیح
مگر ہوا کا تصور نہ ہوتا تو دربدری ہم کسے کہتے
رغبت و الجھن میں بھی پیش بینی تو ہے لیکن
درد بہتاب کا عالم نہ ہوتا تو زندگی ہم کسے کہتے