وہ اگر آتے ہیں منانے کو
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiوہ اگر آتے ہیں منانے کو
میں بھی ہو پھر تیار جانے کو
ماں نے رو کر کہا ہے بیٹی کو
کیوں نہیں جاتی گھر بسانے کو
باپ کی بھی یہی تمنا ہے
تم چلی جاؤ گھر بچانے کو
بھوک سے لوگ مر رہے ہیں اب
پاس کچھ بھی نہیں ہے کھانے کو
آیا بن کر غذاب ہے سیلاب
لو گ ترسے ہیں دانے دانے کو
رہتے ہر وقت ہو پریشاں تم
کس نے روکا ہے مسکرانے کو
ہو گئی ختم شاعری میری
کچھ بچا ہی نہیں سنا نے کو
میرے شہزاد اپنے ہیں دشمن
آئے ہیں لوگ گھر جلانے کو
More Love / Romantic Poetry






