مجھےوہ کچھ اس طرح سزا دیتا ہے
زہر کےبدلےمجھےامرت پلا دیتاہے
نوازشیں تو بہت کرتا ہے مجھ پہ
مگر جلد ہی ہر بات جھٹلا دیتا ہے
جب مجھےسالگرہ کادن یاد نہیں رہتا
پھر وہ ایک حسیں کارڈ بھجوادیتا ہے
اپنی ہر بات مجھ سےمنوا لیتا ہے
میری ہر بات مذاق میں اڑادیتا ہے
درد بھری ہوتی ہیں باتیں اس کی
جب کبھی ملتا ہے تو رلا دیتا ہے