وہ جب کبھی پوچھ لیتے ہیں حال میرا
پانی میں ڈھوب جاتا ہے آنکھوں کا جزیرہ
میں آہینےمیں جب بھی اپنی صورت دیکھوں
اس میں دکھائی دیتا ہےمجھے ان کا چہرہ
میں ہر پل ان کےخیالوں میں ڈوبا رہتا ہوں
خبر نہیں ہوتی کب شام ہوئی کب ہواسویرا
اب ان کے دل میں لگا لیا ہے اصغر نے ڈیرہ
میں تبھی جاؤں گا جب نکل جائے گادم میرا