وہ حسیں لمحات میری سانسوں میں رہ گئے
جیسے وہ شامل میرے رتجگوں میں رہ گئے
یاد آتے ہیں حسیں ملاقاتوں کے زمانے
وہ دلکش مناظر میری آنکھوں میں رہ گئے
آتی ہے خوشبوں ان کے وجود کی
وہ لمحس وہ گداز میری چاہتوں میں رہ گئے
دیکھا تھا انہیں انجانے میں ایکدن
ان کے دلربا عکس میری آہٹوں میں رہ گئے
پھولوں میں کلیوں میں چمن کی گلیوں میں
ان کے یہ روپ کئی صورتوں میں رہ گئے