وہ سمجھ رہا تھا خدا - خدا کے سوا
Poet: Arooj Fatima Lucky By: Arooj Fatima Lucky, K.S.Aدینے کو کچھ نہیں تھا وفا کے سوا 
 وہ سمجھ رہا تھا خدا - خدا کے سوا 
 
 معلوم تھا پھر بھی میں آزماتی رہی
 کانٹوں میں آخر کیا تھا جفا کے سوا 
 
 پروں تلےنہ زمین تھی نا اوپر آسمان 
 ۔ ُاس میں تھی بس انا - دغا کے سوا 
 
 ماں بیٹی کے رشتے میں بھی فریب آ گیا
 میں کیا کہتی ماں کو فقط ُدعا کے سوا 
 
 ۔ ُاس کا دیکھنا تھا کہ نظریں ُجھک گئی 
 مجھ میں ہے ہی کیا تھا - حیاء کے سوا 
 
 تیرے لہجے سے جواب مل گیا مجھے 
 جو سوال کرنا تھا ابھی عطا کے سوا
More Love / Romantic Poetry






