وہ چلمن میں کوئی پھول کلی ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiوہ چلمن میں کوئی پھول کلی ہے
سارے شہر میں یہ بات چلی ہے
آج گلزار سے کچھ پھول اٹھا کر
تنہا سرکشی آخر کہاں چلی ہے
نہ ہمسائے ،اور نہ ہی کوئی منزل
دیوانوں کو یہ کیسی راہ ملی ہے
خوشبوءَ ہواؤں سے مل کر گذری
شاید حسرتوں کو کہیں آگ لگی ہے
چلو پہلُو سے ٹکرکے دیکھتے ہیں
ہمارے گذر کی ایک ہی گلی ہے
ملے تو تال سے تال ملاکر سنتوش
یوں کہدوں گا بھی تو علی علی ہے
More Love / Romantic Poetry






