اِک پاگل سی لڑکی نے لکھا ہے، بھُول نہ جانا ہم کو سجنا
دے چُکے ہم تن من اپنا، بھُول نہ جانا ہم کو سجنا
جب سے تم پردیس گئے، ہم کو پھر نہ یاد کیا
دل کو گھبراہٹ سی لگی ، کیا رُوٹ کیا ہے میرا سجنا
تُجھ سے ہی اب آس بندھی ہے، تو ہی ہے اب سب کچھ اپنا
پریت کی اب تم لاج نبھانا، بھُول نہ جانا ہم کو سجنا
دل میں چُھپا کے ہم کو رکھنا، دل سے لگا کے ہم کو رکھنا
جیون کو گُلزار کریں ہم، سپنا تو اب یہ ہی سجنا
اِک پاگل سی لڑکی نے لکھا ہے، بھُول نہ جانا ہم کو سجنا
دے چُکے ہم تن من اپنا، بھُول نہ جانا ہم کو سجنا