Add Poetry

پردہ دل پہ جھلملاتا ہے

Poet: خلیلی قاسمی By: خلیلی قاسمی, Deoband

پردہ دل پہ جھلملاتا ہے
دھندلا سا چہرہ یاد آتا ہے

یاس کی تیرگی میں ہر جانب
چاند سا مکھڑا مسکراتا ہے

وہ ہی جینے کا اک سہارا ہے
ورنہ دل ہے کہ اوب جاتا ہے

عشق کی نبض جب پھڑکتی ہے
قلب کا ساز گنگناتا ہے

اس کی یادوں کی شبنمی پاکر
غنچہٴ شوق کھلکھلاتا ہے

شعر گوئی نہیں مری عادت
جذبہٴ عشق کہلواتا ہے

بے خودی میں انھیں بلاتا ہوں
جب قدم میرا لڑکھڑاتا ہے

دل بھی نازک مزاج ہے بے حد
ہلکی ٹھوکر سے ٹوٹ جاتا ہے

پیار کے خستہ جاں مزاروں پر
آنسوٴوں کے دیے جلاتا ہے

کوئی تحفہ نہیں ہے دینے کو
پھول کے بدلے غم چڑھاتا ہے

دیکھتے ہی کوئی حسیں منظر
یاد ماضی کو گدگداتا ہے

کتنا نادان ہے خلیلی بھی
کیسے کیسے وہ گل کھلاتا ہے

Rate it:
Views: 509
31 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets