پردہ نشیں

Poet: Muhammad Naseer Ahsan By: Muhammad naseer Ahsan, Islamabad

خانہ دل جلا کے دیکھ لیا
زخم یاروں کے دیکھ لیا

ہاتھ آیا نہ الفتو ں کا سفر
دل جگر سب جلا کے دیکھ لیا

ہم تو سمجھے تھے کائنات ہے تو
آج تجھ کو بھی پا کے دیکھ لیا

تم جو کہتے تھے آؤ دیکھو ہمیں
آئی ہم اور آ کے دیکھ لیا

کیا محبت ہے کونسی الفت
عشق کو آزما کے دیکھ لیا

تھے وہ پردہ نشیں زمانے کے
ہم نے پردہ ہٹا کے دیکھ لیا

ہم سا کوئی کبھی ملے گا کہیں
تم نے بھی آزما کے دیکھ لیا

تم نے احسن طریق پر احسن
یار احسن ادا کو دیکھ لیا

Rate it:
Views: 545
23 Apr, 2010