پردیس نے تجھ کو کتنا پرایا کردیا اپنوں کو چھوڑ کے غیروں کا ہمسایا کردیا ایک بار بھی تجھے میری یاد نہ آئی یہ پیار کے رشتوں کا کیسا سایہ کردیا میں زندگی بھر جس محبت کو بھُلا نہ پایا فہیم تم نے اُسے پیسوں میں زایا کردیا