پری

Poet: ساحل پری By: Zaari, Gujrat

وہ رویا تو بہت مگر مجھ سے منہ پھیر کے رویا
کوئی تو مجبوری ہو گی جو دل توڑ کے رویا

میرے سامنے کر دیے میری تصویر کے تکڑے
میرے بعد پتہ لگا وہ ان کو جوڑ کے رویا

جو مسکرایا تہا میرے اجڑ جانے کی خبر سن کر
حالت دیکئ جو میری تو جان توڑ کے رویا

ہوا جب احساس اسے اپنی سنگین غلطی کا
سنا ہے ساحل قبر پہ میری ہاتھ جوڑ کے رویا

Rate it:
Views: 412
03 Feb, 2016