پلکیں بھیگ جاتی ہیں رات کی تنہائیوں میں
کسی کی یاد رُلاتی ہے رات کی تنہائیوں میں
چراغوں کو بُجھا کر اکثر محفلیں سجاتے ہیں
دیکھ تو تیرے دیوانے رات کی تنہائیوں میں
بُھلانا آسان نہیں ہوتا اپنے صنم کو
یۃ کوشیشں مار دیتی ہیں رات کی تنہائیوں میں
محبت کا انجام اب کیا بتائیں ہم تمھیں
جینے نہیں دیتی زندگی رات کی تنہائیوں میں
نۃ پوچھ کیسے سہتے ہیں تیری جُدائی کو
ہم خُود سے بچھڑ جاتے ہیں رات کی تنہائیوں میں