مگر
اب تمہارے لئے
میری دہلیز پر آ کے رکنا بھی کوئی ضروری نہیں
اب تمہاری تھکانیں
کسی اور چہرے پر ہنستی ہوئی
نرم آنکھوں کو چھو کر بہلنے لگیں
اب تمہارے سفر
اور سفر میں محبت سے اک ساتھ چلنے کے معیار بھی تو
جدا ہو گئے
اب جہاں پر تمہاری طلب کا پڑاؤ
وہیں چہرے اچھے
وہیں آنکھیں سچی
وہیں پر تھکانوں کے احساس زائل
وہیں زندگی کے سبھی رنگ روشن