پھر سوچ لو
Poet: انور جمال انور By: انور جمال انور , karachiیہ تعلق ریت کی دیوار ہے ، پھر سوچ لو
اتنی شدت سے تمہیں کیوں پیار ہے ، پھر سوچ لو
اس طرف بس میں ہی میں ہوں دوسرا کوئی نہیں
اس طرف ماں باپ ہیں ، سنسار ہے ، پھر سوچ لو
عشق کی بازی ہے دیکھو عشق کی بازی ہے یہ
اور اس میں جیت جانا ہار ہے ، پھر سوچ لو
کون دیکھے گا مرے ہاتھوں میں کتنے پھول ہیں ؟
دشمنوں کے ہاتھ میں تلوار ہے پھر سوچ لو
سادگی تو ختم ہے تم پر مرے معصوم دوست
اور یہ سارا جہاں ہشیار ہے ، پھر سوچ لو
More Love / Romantic Poetry






