مورے پیا توہے دل میں بساؤں
سانسوں کی مالا میں تجھ کو سماؤں
پلکوں کے جھولے پے تجھ کو بٹھاؤں
یادوں پہ سوچوں کا پہرہ بٹھاؤں
آہٹ سنوں تو ہوں تیرے ہی پاؤں
دھڑکن کی سرگم ُپہ تجھ کو گاؤں
قدم میرے اٹھیں جانب تمہاری
کہ دے تو چاہت سے سن پیاری
پھر چاہے ساجن میں مر جاؤں
بھلا دوں میں خود کو نہ تجھے بھول پاؤں