پھر یوں ہوا
کہ تم سے ملاقات ہو گئی
انجانے سے سمجھوتے پے
بات ہو گئی
چند لمحوں کی دوستی میں
پا لیا تجھے
برسات کی رم جھم میں
چھولیا تجھے
تیری وہ ہنسی میرے لیے
سوغات ہو گئی
پھر یوں ہوا کہ تم سے
ملاقات ہو گئی
سنوارا توں نے روپ تو
بجلی چمک گئی
دھوپ میں وہ بارش
دل میں اتر گئی
روشن سا اک ستارہ
آنکھوں میں آ گیا
چمکتا ہوا نظارہ
دنیا پے چھا گیا
تیرے لبوں کی شوخی
ساغر میں ڈھل گئی
نازک سی وہ کلی
اک پھول بن گئی
تیرے حسن کی تجلی
خیرات ہو گئی
پھر یوں ہوا کہ
تم سے ملاقات ہو گئی