Add Poetry

پھولوں کی تمنا کی اور کانٹوں سے جا ٹکرا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

پھولوں کی تمنا کی اور کانٹوں سے جا ٹکرا
گلشن کی روایت تھی میں تو بے خبر اجڑا

بڑی سانس لیکر جو رنج پالیا ہم نے
درد کا یہی لقمہ پھر حلق سے اترا

میری ہنگاموں کو پھر زباں بھی کیسے ملتی
آنکھوں میں سمندر رہا اور گرا بھی نہ قطرہ

ان کی بات ان کو بھی نہ بتا سکے پھر
یوں چبھ رہا ہے دامن میں اب وہی فقرہ

اک ہی خیال کو تو سرشام اجاڑا گیا
پھر وہی خواب میری پلک سے نہ گذرا

میری طرز عبادت دیکھو کیسے رنگ لائی
جس پتھر کو پوجا وہ پتھر ہی نکلا

 

Rate it:
Views: 415
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets