پھول بکھراتی ہر اک موج ہوا آتی ہے
Poet: صابر دت By: ساجد ہمید, Rawalpindiپھول بکھراتی ہر اک موج ہوا آتی ہے
آپ آتے ہیں کہ گلشن میں صبا آتی ہے
آپ کے رخ سے برستا ہے سحر کا جوبن
آپ کی زلف کے سائے میں گھٹا آتی ہے
آپ کے ہاتھ جو چھو جائیں کسی ڈالی سے
گل ہی کیا خار سے بھی بوئے حنا آتی ہے
آپ لہرا کے نہ یوں دودھیا آنچل کو چلیں
مسکراتے ہوئے پھولوں کو حیا آتی ہے
آپ کو کیوں نہ تراشا گیا میرے دل سے
سنگ مرمر سے ہمیشہ یہ صدا آتی ہے
More Love / Romantic Poetry






