ٹوٹے بکھر کے حسن کے ہمراہ ہو گئے
تارے جو کسی حشر سے آگاہ ہو گئے
مژدہ وقت ہو گئیں ہاتھوں کی لکیریں
سپنے سمٹ کے زندگی کی راہ ہو گئے
بیتے جو تیری یاد کے مخمور سفر میں
لمحے وہ غم عشق کی پناہ ہو گئے
پھیلی ادا جو تیری تو قوس قزح بنی
قطرے ابر کے نور کے ہمراہ ہو گئے
تیرے حسن کی داد ہوئے رنگ بکھر کر
سمٹے تو تیری دلنشیں نگاہ ہو گئے