پہلی پہلی بار دل کسی پہ آیا ہے
وہ موہنی صورت والا مجھ کو بھایا ہے
رات بھر نیند نہیں آتی مجھ کو
جب سے وہ من میں سمایا ہے
سوچتی رہتی ہوں اسی کو میں
جس نے میرے دل کو دھڑکایا ہے
اب اس سے دور میں کیسے رہوں
جب سے اسے میں نے چاہا ہے
اس کے بغیر میں کیسے جیوں گی
یہی سوچ کے دل گھبرایا ہے
وہ سامنے میرے گڑیا بیٹھا رہے
جس نے مجھے جینا سکھایا ہے