چارہ گر ہار گیا ہو جیسے
Poet: پروین شاکر By: saqib raheem, jhelumچارہ گر ہار گیا ہو جیسے
اب تو مرنا ہی دوا ہو جیسے
مجھہ سے بچھڑا تھا وہ پہلے بھی مگر
اب کہ یہ زخم نیا ہو جیسے
میرے ماتھے پہ تیرے پیارکا ہاتھہ
روح پر دست صبا ہو جیسے
یوں بہت ہنس کے ملا تھا لیکن
دل ہی دل میں وہ خفا ہو جیسے
سر چھپائیں تو بدن کھلتا ہے
زیست مفلس کی ردا ہو جیسے
More Love / Romantic Poetry






