چاند جب زمین پر اُتر آتا ہے
تب کون اُس وقت سنبھل پاتا ہے
دیکھتے ہیں چاند کو پیار سے
پیار سے پیار بڑھتا چلا جاتا ہے
چاند کی چاندنی کرتی ہے دل کو روشن
اِک اندھیرا روح میں اترتا چلا جاتا ہے
چاند کہاں زمین پر ٹِک پاتا ہے
کچھ پَلوں میں، بادلوں میں چلا جاتا ہے
رہ جاتی ہیں کچھ یادیں، کچھ پَل
ہم نے گزارے تھے چاند کے ساتھ کَل