چاند کے چہرے سے جیسے داغ ہٹایا نہیں جاتا
Poet: Malik S A Khaki By: Malik S A Khaki, RAWALPINDIچاند کے چہرے سے جیسے داغ ہٹایا نہیں جاتا
میرے دل سے تیرا نام مٹایا نہیں جاتا
میں ریت کے گھروندے بناتا رہا ساری زندگی
میں بھول گیا کہ ریت کو ہاتھ میں ٹھرایا نہیں جاتا
کیوں چلے آتے ہو روز میرے خوابوں میں
تم آؤ تو پھر ہم سے اک پل بھی سویا نہیں جاتا
آج تو ہم سے آنکھوں نے بھی شکایت کر دی
اب ہم سے اور اُس کے لیے رویا نہیں جاتا
میں تیرے آگے اپنا سر بھی جھکا لوں اے خاکی
مگر یہ سر خدا کے سوا جھکایا نہیں جاتا
More Love / Romantic Poetry






