بے نور لگتا ہے مجھے تیرے بنا یہ چاند
جو تو نہیں تو چاندنی کیا اور کیا ہے چاند
کرنوں کی انجمن میں جلوہ فگن ہوا
کچھ اور تاب ناک ہوا آج رات چاند
پر میرا جی بہلا نہیں سکتا یہ آج رات
تیرے جیسا ہے مگر تو نہیں یہ چاند
تیرے مداح اور تیری بزم یاد آگئی
تاروں کی انجمن میں جو آج دیکھا چاند
تو نے کہا تھا آئے گا تو چاند رات کو
جب آسماں پہ جلوہ نما ہوگا پورا چاند
تیرے وعدے پہ اعتبار آج پھر کیا میں نے
اب تک تو نہیں آیا کہ جلوہ نما ہے چاند
دیکھ عظمٰی اس نے اپنا وعدہ پورا کر دیا
وہ جلوہ نما ہے یہاں اور آسماں پہ چاند