میرے وجود میں وفا کی روشنی اتار دے پھر اتنا پیار دے کہ مجھ کو چاہتوں میں مار دے بہت اداس تھی سو اٹھ کے تیرے پاس آ گئی کچھ ایسی بات کر جو دل کو چین دے قرار دے سنا ہے تیری اک نظر سنوارتی ہے زندگی جو ہو سکے تو آج میری زندگی کو سنوار دے