جہاں تو نہیں ہوتا وہاں پیار بھی تو نہیں ہوتا
کسی سے مل پائے یہ احساس بھی تو نہیں ہوتا
خوبصورت دنیا میں حسن تو نہیں ہوتا
وہ باتیں نہیں ہوتی جب تیرا تو چہرہ نہیں ہوتا
چاہت نا ہوتی جب تیرا دیدار نا ہوتا
آسمان بھی نہیں کھلتا جب چودھویں کا چاند نہیں ہوتا
تیری مسکراہٹوں کے بغیر تو ہم کو
خوشی کا بھی احساس بھی نہیں ہوتا
تیری شاعری کے بغیر مشاعرہ بھی تو نہیں ہوتا
تیرے ذکر کے بغیر محفل کا مزہ بھی تو نہیں ہوتا
بس یوں سمجھ لے تو میری جان جاں
تو نا ہو تو کچھ بھی تو نا ہوتا یہ محفل یہ سماء نہیں ہوتا