چاہت نا ہوتی جب تیرا دیدار نا ہوتا

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, karachi

جہاں تو نہیں ہوتا وہاں پیار بھی تو نہیں ہوتا
کسی سے مل پائے یہ احساس بھی تو نہیں ہوتا

خوبصورت دنیا میں حسن تو نہیں ہوتا
وہ باتیں نہیں ہوتی جب تیرا تو چہرہ نہیں ہوتا

چاہت نا ہوتی جب تیرا دیدار نا ہوتا
آسمان بھی نہیں کھلتا جب چودھویں کا چاند نہیں ہوتا

تیری مسکراہٹوں کے بغیر تو ہم کو
خوشی کا بھی احساس بھی نہیں ہوتا

تیری شاعری کے بغیر مشاعرہ بھی تو نہیں ہوتا
تیرے ذکر کے بغیر محفل کا مزہ بھی تو نہیں ہوتا

بس یوں سمجھ لے تو میری جان جاں
تو نا ہو تو کچھ بھی تو نا ہوتا یہ محفل یہ سماء نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 862
15 Sep, 2010