چاہت کو ایک موڑ نیا دے کے چل دیا
Poet: Irfan Sahil By: Irfan Sahil, Gujranwalaچاہت کو ایک موڑ نیا دے کے چل دیا
وہ مجھ کو چاہنے کی سزا دے کے چل دیا
اس نے بھی مڑ کے دیکھا نہیں جان بوجھ کر
اور میں بھی ایک بار صدا دے کے چل دیا
کرتا رہا ہے ہم سے جو خواہش وفاؤں کی
افسوس خود ہی داغ جفا دے کے چل دیا
تڑپے گا خود بھی وہ کبھی درد فراق میں
جو دل کی بے کلی کو ہوا دے کے چل دیا
ساحل خدا بھلا کرے اس ہمسفر کا جو
میرے قلم کو ذوق نوا دے کے چل دیا
More Love / Romantic Poetry






