چلا جائے گا
Poet: Irfan Sahil By: Irfan Sahil, Gujranwalaوہ تمہیں خواب دکھائے گا چلا جائے گا
خواہشیں دل میں جگائے گا چلا جائے گا
اک نہ اک روز بچھڑنا ہے سبھی نے آخر
بات اتنی سی سنائے گا چلا جائے گا
کچھ دنوں کے لیے تم اس کے صنم ٹھہرو گے
جب کوئی دوسرا بھائے گا چلا جائے گا
تم گلے ملنے کو ترسو گے مگر دور سے ہی
دیکھ کر ہاتھ ہلائے گا چلا جائے گا
عشق کی چوٹ ہے کیا درد کسے کہتے ہیں
بس یہی راز بتائے گا چلا جائے گا
وہ تو شہاز ہے رہنا ہے فضائوں میں اسے
لمحہ بھر دھرتی پہ آئے گا چلا جائے گا
More Love / Romantic Poetry






