چلا جائے گا

Poet: Irfan Sahil By: Irfan Sahil, Gujranwala

وہ تمہیں خواب دکھائے گا چلا جائے گا
خواہشیں دل میں جگائے گا چلا جائے گا

اک نہ اک روز بچھڑنا ہے سبھی نے آخر
بات اتنی سی سنائے گا چلا جائے گا

کچھ دنوں کے لیے تم اس کے صنم ٹھہرو گے
جب کوئی دوسرا بھائے گا چلا جائے گا

تم گلے ملنے کو ترسو گے مگر دور سے ہی
دیکھ کر ہاتھ ہلائے گا چلا جائے گا

عشق کی چوٹ ہے کیا درد کسے کہتے ہیں
بس یہی راز بتائے گا چلا جائے گا

وہ تو شہاز ہے رہنا ہے فضائوں میں اسے
لمحہ بھر دھرتی پہ آئے گا چلا جائے گا

Rate it:
Views: 572
01 Oct, 2011