چلو اقرار کر کے دیکھتے ہیں
کسی سے پیار کر کے دیکھتے ہیں
اپنی آنکھوں کے خالی پیالوں میں
ذرا خمار بھر کے دیکھتے ہیں
دل سے دل کی تجارت کیا ہوتی ہے
یہ کاروبار کر کے دیکھتے ہیں
کسی کے دل پہ وار کرتے ہیں
نظر تلوار کر کے دیکھتے ہیں
کسی کے حسن کا جلوہ نگاہ سے
جگر کے پار کر کے دیکھتے ہیں
محبت کے عذابوں کو کبھی ہم
گلے کا ہار کر کے دیکھتے ہیں
کسی کی جھیل جیسی آنکھوں کا
ہم بھی دیدار کر کے دیکھتے ہی
ہم اپنے پَرسکوں جیون کو عظمٰی
ذرا دَشوار کر کے دیکھتے ہیں