چلو بات کرتے ہیں بیتے پل کی

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

چلو بات کرتے ہیں بیتے پل کی
پرانی یادوں کی گزرے کل کی

چھوڑ کے فکریں دنیا داری کی
تدبیر کوئی نکالے فراقِ حل کی

ساگر بھرا دیکھ کے مسکراتی ہے
بھیگی ریت بھی سدا ساحل کی

عشق ومحبت آج کا رواج نہیں
تہذیب ہے یہ یومِ اول کی

فون پے چلتی ہے جو عاشقی
توہینِ عشق ہے عاشقی آجکل کی

خاموش ہے سوچ رہا ہے شاید
سکیم نئی کوئی میرے قتل کی

مانا کہ تجھے معلوم ہے فنِ سخن
نہال تشریح کر میری غزل کی

Rate it:
Views: 462
05 Feb, 2014