چلو مانا کہ عاشق ہو
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiچلو مانا کہ عاشق ہو محبت آشنا کرنا
ملے جو عشق میں تم کو سہولت آشنا کرنا
چلی توقیر جائے گی نہیں عزت رہے گی پھر
کبھی تم بھول کر بھی مت دنایت آشنا کرنا
غربیوں کے نہیں حالات اچھے پوچھنا ان سے
ملے فرست غریبوں کی اعانت آشنا کرنا
کہاں سے آئی دولت کام کرتے ہو کیا صاحب
ملو جب تم امیروں سے حقیقت آشنا کرنا
نہیں مخلص یہاں کوئی سبھی ہیں لوگ مطلب کے
کسی کے آگے کم تر خود کو یوں مت آشنا کرنا
محبت میں ضروری گر سمجھتے ہو رفاقت کو
نہیں عزت رہے گی مت دباذت آشنا کرنا
غبارِ دل ہو کم جائے گا اظہارِ محبت سے
ملے شہزاد عجلت تو رفاقت آشنا کرنا
More Love / Romantic Poetry






