چلے بھی آؤ کہ بیت جائے نہ پیار کاموسم
میری وفا کا مرے اعتبار کا موسم
تمہیں کیسے سمجھاؤں بنا تیرے
بے رنگ و بو ہے بہار کا موسم
تو ملے گا تو جانے کیا منظر ہو گا
ہے تصّور میں حسین وصل یار کا موسم
ہیں شب و روز گزرتے کانٹوں پر
جانے کب آےگا قرار کا موسم
میری وفا کا مرے اعتبار کا موسم
چلے بھی آؤ کہ بیت جاۓ نہ پیار کا موسم