Add Poetry

چند لمحے یہاں ٹھہرنا ہے

Poet: ورد بزمی By: ورد بزمی, اسلام آباد

چند لمحے یہاں ٹھہرنا ہے
ہر گھڑی شیطنت سے ڈرنا ہے

موت کی دسترس سے کون بچا
اک نہ اک دن سبھی کو مرنا ہے

کچھ بھی ہو تار تار ہو نہ لباس
خارزاروں سے یُوں گزرنا ہے

خشک رکھنا ہے اپنا دامن بھی
اور دریا میں بھی اترنا ہے

وَرۡد کب تک کھلا رہے گا ندیم
آخرِ کار اسے بکھرنا ہے

Rate it:
Views: 296
06 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets