یادوں سے تیری چُھٹکارا میں پا نہیں سکتا
بھُلادوں سب کو تمہیں عمر بھر بھُلا نہیں سکتا
کئے تھے تم سے جو وعدے چاندنی راتوں میں
گنوا کے عمر اُن وعدوں میں نبھا نہیں سکتا
جاگے تھے ارمان میرے دل میں تیرے ساتھ صنم
اُن ارمانوں کو سرِ شام میں سُلا نہیں سکتا
چاہوں تو چھین لوں تُجھ کو میں اِس زمانے سے
مگر تُجھ کو تیرے چمن کو میں جلا نہیں سکتا