تم چپکے چپکے مجھ سے پیار کرتی ہو
اپنی نگاہوں پر مجھے سوار کرتی ہو
مجھے ملنے کی خاطر تیرا ڈوبتے جانا
میرا کیوں اتنا انتظار کرتی ہو
وہ رات گئے تک میری باتیں سوچے جانا
ہر وقت کیوں دل کو بے قرار کرتی ہو
مجھ پر ذرا آنچ آنے سے تیرا ڈوبتے جانا
کیوں جان کو مجھ پر نثار کرتی ہو
محبت میں میری عمر گزار دینا
اس طرح کے وعدے کیوں ہر بار کرتی ہو
حاصل کرنے کے خیال سے مجھ پر
کیوں اتنا اعتبار کرتی ہو