بنا لیا پھر کیا مڈاق محبت کا میری
عجب ہوا اثر اسے صحبت کا میری
ہو جاتا ہے یوں وہ بلکل خاموش
کیسا احساس ہے نصیحت کا میری
آتے رہے مشکل میں کام اس کے
کیا صلہ ملا ہے عنایت کا میری
بےسود ہیں سب گلے اس دل کے
اثر نہیں اسے کچھ شکایت کا میری
نہ جانے گا وہ ادائیں تیری آسمان
لاحاصل ہوا تمام عداوت کا میری