جھیل کنارے بیٹھ کے دونوں
پھولوں کی برسات کریں
موتی پرو کے ان آنکھوں میں
سپنوں پہ ھم بات کریں
سنہری پریاں پر پھیلائے
جنت کی آغوش بنائے
گم ھو جائیں اس جنت میں
رنگوں کی بارات کریں
ریشم جیسی ٹھنڈی ھوا میں
بکھری ھوئی زلفوں کی فضا میں
نینوں کی پھر بول کے بولی
جزبوں کو بے تاب کریں
پھیلے کاجل جیسے ھو بادل
اڑتا ھوا میں رنگین آنچل
سپیوں میں جیسے بند ھوں موتی
ایسی ھم ملاقات کریں
ساز بجائیں بارش کی بوندیں
سنتے جائیں ھم آنکھیں موندے
گیت اور غزلوں کے مکھڑوں پر
لفظوں کی برسات کریں
کان کی بالی گال پہ ناچے
سر اور تال پہ کنگن ناچے
گجروں کی مہکار پہ بے سدھ
ھر شب کو شب رات کریں
نیلا سمندر اور اسکا ساحل
چھم چھم کرتی ریت پہ پائل
رقص کریں ھواؤں میں لہریں
خشبوؤں کی سوغات کریں
جھیل کنارے بیٹھ کے دونوں
پھولوں کی برسات کریں
موتی پرؤ کے ان آنکھوں میں
سپنوں پہ ھم بات کریں