چھوڑو کیا گلہ کریں
Poet: fauzia By: fauzia, rahim yar khanچھوڑو کیا گلہ کریں تم سے اجنبی سے بن کہ ملے ہم سے
پہلے سا تکلف نہ سہی پھر بھی باتوں باتوں میں حال پوچھتے ہم سے
حرارت جاں بڑھاتا ہے انگ سے نہیں لگایا جاتا
وصل کے ساون میں بھیگاہوا آنچل ہم سے
تمھارے دیس کی ہواوں میں یہ حوصلے ہی کب
بھڑک اٹھیں درد کے شعلے اک پل کو جوچھو جائیں ہم سے
More Love / Romantic Poetry







