چھوڑ آیا ہوں اسے بھی کہیں رستے میں
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujratکسی موڑ کسی بھی مقام سے شروع ہوا
ذکر میرا تو تیرے ہی نام سے شروع ہوا
برس اک اور بیت گیا ہے اس کے بغیر
میرا ہر پل جس کے نام سے شروع ہوا
تمام عمر ہی سائے رہے ہیں تعاقب میں
میرا ہر دن ہی نئی شام سے شروع ہوا
چھوڑ آیا ہوں اسے بھی کہیں رستے میں
عجیب سفر ہے یہ جو انجام سے شروع ہوا
تیری تقسیم میں میرا نہ کوئی حصہ تھا
ساقی تیرا دور باقی تمام سے شروع ہوا
سارا ہی شہر تھا تیرا چاہنے والا مظہر
اک ذکر میرا ہی الزام سے شروع ہوا
More Love / Romantic Poetry







