کاش ایسا کہ شغل لگ جائے
چلیں اس بہانے وہ ہنسیں گے تو سہی
کاش ایسا ہو کہ مرض لگ جائے
چلیں اس بہانے ہم رخصت تو ہوں گے
کاش ایسا ہو کہ ہم رخصت ہو جائیں
چلیں اس بہانے وہ درود تو پڑھیں گے
کاش ایسا ہو کہ ہم بیمار ہو جائیں
چلیں اس بہانے وہ دعا تو کریں گے
کاش ایسا ہو کہ ہم گرنے لگیں
چلیں اس بہانے وہ سنبھالیں گے تو سہی
کاش ایسا ہو کہ ہم سنبھل جائیں
چلیں اس بہانے وہ ہمیں گرائیں گے تو سہی
کاش ایسا ہو ک کاش سب ہو جائے
چلیں اس بہانے ہم کاش تو نہ کہیں گے