کاش ھم جانتے محبت کے کھیل کو کاش ھار جیت سے آگے بھی دیکھتے کچھہ جمال یار سے آگے بھے دیکھتے اس کے قدوخال سے آگے بھی سوچتے موسم بہار سے آگے بھی دیکھتے ہجر بھی اک راہ تھی جینے کی اب اس سے آگے تھا کچھہ یہاں