اسے چاہت تھی
وہ کہتا تھا
تنہا نہیں ہوں میں
میری روح میںتم ہو
شاید
وہ ٹھیک ہی کہتا تھا
دن رات
صبح وشام
بس میں اور میرا ذکر
اکیلا تو نہ تھا
میری یادیں ،میرا سب کچھ
ساتھ تھا اس کے
مگر اب۔۔۔
میں دور ہوں اتنا
کہ وہ چاہے بھی تو
میں اسکی ہو نہیں سکتی
مگر
کیا وہ۔۔؟؟
اب بھی اکیلا نہیں۔۔۔
کہیں؟؟
میری یادوں کے سہارے
آج بھی
جی رہا ہوگا۔۔۔
اسی طرح مجھے چاہتا ہو گا۔۔۔۔
نہیں ۔۔۔خدارا نہیں
ارے
کوئی سمجھائے اسے
کہ وہ بھی میری چاہت ہے
ناجانے کیوں۔۔۔۔
انا کے ہاتھوں مجبور
اسکی محبت ٹھکرا دی
اور وہ۔۔۔
کیا سوچتا ہو گا
مجھے ڈھونڈتا ہو گا
اسکی نظریں
معلوم ہے مجھے
آج بھی
میری منتظر ہوں گی۔۔۔
ارے سنو۔۔۔۔۔۔۔!
اک بار
کوئی تو لے چلو مجھے۔۔۔
چاہے جو بھی
قیمت لے لو
اک بار
بس اک بار
تمہیں محبت کی قسم
اک بار ملوا دو مجھے
اسے میں
کچھ نہ کہوں گی
بس اتنا کہ
کامرے تم میرے ہو
صرف میرے ہو ۔۔۔