کانٹوں کے ساتھ گزری ہے زندگانی میری خبر نہیں کب آ کر لوٹ گئی جوانی میری جس بزم سخن میں ایک بار کچھ سنادوں کوئی بھلا نہیں سکتا شعلہ بیانی میری