چاہے بدلیں ہزار
موسم
خوشی آئے یا چھائے
رہیں غم
مری جان!
آج تم مجھ سے وعدہ کرو
زمانے کے سخت اصولوں
سے ڈر کر
مجھے الوداع مت کہنا
کبھی دل سے الوداع مت کہنا
ہماری محبت اک کشتی
کی مانند ہے
جو زمانے کی تیز لہروں
پہ چل رہی ہے
مری جان
ان دھاروں میں ذرا بھی تیزی آئی
تو ہم ڈوب جائیں گے
گر یہ لہریں ہماری ہوئی
ہم مل جائیں گے
مری جان اس محبت کے
سمندر میں کئی موسم
کئی طوفان کئی زلزلے
آئیں گے
لیکن تم مجھ سے
وعدہ نبھانا
کبھی الوداع مت کہنا
دل سے الوداع مت کہنا