کبھی نیند نہیں آتی کبھی خواب نہیں آتے
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMکبھی نیند نہیں آتی کبھی خواب نہیں آتے
ملنے کا وعدہ کرکےکیوںجناب نہیں آتے
ہمارا تو شیوہ ہے دشمن سےمحبت کرنا
ہماری کتاب میںنفرت کہ باب نہیں آتے
ہم شرافت کےمارےزباں نہیں کھولتے
ورنہ کیا ہمیں باتوں کےجواب نہیں آتے
دوستی کا بھرم رکھنےکو آجاتےہیں کبھی
اب پہلے کی طرح لےکرگلاب نہیں آتے
وہ لوگ دستک دیے بنا آجاتےہیںدل میں
جن لوگوں کو پیار کےآداب نہیں آتے
More Love / Romantic Poetry






