کبھی ہم نوا کبھی اجنبی اسی حال میں رہی زندگی

Poet: SN Makhmoor By: SN Makhmoor, Karachi

کبھی ہم نوا کبھی اجنبی اسی حال میں رہی زندگی
کبھی مل گئی کبھی کھو گئی اسی حال میں رہی زندگی

یہ ہی کل مرا یہ ہی آج ہے کبھی میں جدا کبھی وہ جدا
کبھی میں خفا کبھی وہ لڑی اسی حال میں رہی زندگی

تری بندگی میں جیا مگر مری بندگی بھی کیا ہوئی ؟؟؟
تری ذات مجھ پہ نہاں رہی اسی حال میں رہی زندگی

کبھی تاج پر کبھی پا تلے رہی بےکلی میں گھڑی گھڑی
اسی حال میں رہی زندگی اسی حال میں رہی زندگی

وہ جو قوم تھی کبھی اک صدا یونہی ٹکڑیوں میں وہ بٹ گئی
کبھی یا خدا کبھی یا نبی اسی حال میں رہی زندگی
 

Rate it:
Views: 716
29 Mar, 2014