تیری یادوں کا جال تھوڑی ہے
کتنا الجھا سوال تھوڑی ہے
ایسی دم توڑتی فضاؤں میں
زندہ رہنا کمال تھوڑی ہے
زندگی کی حسین ساتھی ہے
ایک زندہ مثال تھوڑی ہے
میرے محبوب مجھ سے ملنے آ
یہ تو ملنے کا سال تھوڑی ہے
کوئی اس کو چرا نہیں سکتا
وہ محبت کا مال تھوڑی ہے
اب جو مجھ سے خفا یہ قسمت ہے
زندگی کی ہی چال تھوڑی ہے
کیا ضرورت ہے پیار کی وشمہ
جس میں دل ہی ملا ل تھوڑی ہے